احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: 2- بَابُ إِذَا أَحَالَ عَلَى مَلِيٍّ فَلَيْسَ لَهُ رَدٌّ:
باب: جب قرض کسی مالدار کے حوالہ کر دیا جائے تو اس کا رد کرنا جائز نہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2288
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن ابن ذكوان، عن الاعرج، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"مطل الغني ظلم، ومن اتبع على ملي فليتبع".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے ابن ذکوان نے، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، مالدار کی طرف سے (قرض ادا کرنے میں) ٹال مٹول کرنا ظلم ہے۔ اور اگر کسی کا قرض کسی مالدار کے حوالہ کیا جائے تو وہ اسے قبول کرے۔

Share this: