احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

75: 75- سورة الْقِيَامَةِ:
باب: سورۃ القیامہ کی تفسیر۔
وقال ابن عباس: سدي: هملا، ليفجر امامه: سوف اتوب سوف اعمل، لا وزر: لا حصن سدى هملا.
‏‏‏‏ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ «سدى» یعنی بےقید، آزاد جو چاہے وہ کرے۔ «ليفجر أمامه» یعنی انسان ہمیشہ گناہ کرتا رہتا اور یہی کہتا رہتا ہے کہ جلدی توبہ کر لوں گا، جلدی اچھے عمل کروں گا۔ «لا وزر» ای «لا حصن» یعنی پناہ کے لیے کوئی قلعہ نہیں ملے گا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4927
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا موسى بن ابي عائشة، وكان ثقة، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:"كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا نزل عليه الوحي حرك به لسانه"، ووصف سفيان يريد ان يحفظه، فانزل الله لا تحرك به لسانك لتعجل به سورة القيامة آية 16.
ہم سے حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا ہم سے موسیٰ بن ابی عائشہ نے بیان کیا اور موسیٰ ثقہ تھے، انہوں نے سعید بن جبیر سے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر اپنی زبان ہلایا کرتے تھے۔ سفیان نے کہا کہ اس ہلانے سے آپ کا مقصد وحی کو یاد کرنا ہوتا تھا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی «لا تحرك به لسانك لتعجل به‏» آپ جلدی جلدی لینے کے لیے اس پر زبان نہ ہلایا کریں، اس کا جمع کر دینا اور اس کا پڑھوا دینا، یہ ہر دو کام تو ہمارے ذمہ ہیں۔

Share this: