احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: 12- بَابُ هَلْ يَنْتَفِعُ الْوَاقِفُ بِوَقْفِهِ:
باب: کیا وقف کرنے والا اپنے وقف سے خود بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
وقد اشترط عمر رضي الله عنه، لا جناح على من وليه ان ياكل منها، وقد يلي الواقف وغيره، وكذلك كل من جعل بدنة او شيئا لله فله، ان ينتفع بها كما ينتفع غيره، وإن لم يشترط.
اور عمر رضی اللہ عنہ نے شرط لگائی تھی (اپنے وقف کے لیے) کہ جو شخص اس کا متولی ہو اس کے لیے اس وقف میں سے کھا لینے سے کوئی حرج نہ ہو گا۔ (دستور کے مطابق) واقف خود بھی وقف کا مہتمم ہو سکتا ہے اور دوسرا شخص بھی۔ اسی طرح اگر کسی شخص نے اونٹ یا کوئی اور چیز اللہ کے راستے میں وقف کی تو جس طرح دوسرے اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں خود وقف کرنے والا بھی اٹھا سکتا ہے اگرچہ (وقف کرتے وقت) اس کی شرط نہ لگائی ہو۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2754
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن انس رضي الله عنه، ان النبي صلى الله عليه وسلم راى رجلا يسوق بدنة، فقال له:"اركبها، فقال: يا رسول الله، إنها بدنة، قال: في الثالثة او في الرابعة اركبها، ويلك او ويحك".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ ایک شخص قربانی کا اونٹ ہانکے لیے جا رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ اس پر سوار ہو جا۔ اس صاحب نے کہا یا رسول اللہ! یہ قربانی کا اونٹ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری یا چوتھی بار فرمایا افسوس! سوار بھی ہو جا یا آپ نے «ويلك» کی بجائے «ويحك» فرمایا جس کے معنی بھی وہی ہیں۔

Share this: