احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: 9- بَابُ إِذَا وَجَدَ مَعَ الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ:
باب: شکاری جب شکار کے ساتھ دوسرا کتا پائے تو وہ کیا کرے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5486
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، عن عبد الله بن ابي السفر، عن الشعبي، عن عدي بن حاتم، قال: قلت: يا رسول الله إني ارسل كلبي واسمي، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"إذا ارسلت كلبك وسميت فاخذ فقتل فاكل فلا تاكل، فإنما امسك على نفسه"، قلت: إني ارسل كلبي اجد معه كلبا آخر لا ادري ايهما اخذه، فقال:"لا تاكل فإنما سميت على كلبك ولم تسم على غيره"، وسالته عن صيد المعراض ؟ فقال:"إذا اصبت بحده فكل، وإذا اصبت بعرضه فقتل فإنه وقيذ فلا تاكل".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن ابی السفر نے، ان سے عامر شعبی نے اور ان سے عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں (شکار کے لیے) اپنا کتا چھوڑتے وقت بسم اللہ پڑھ لیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کتا چھوڑتے وقت بسم اللہ پڑھ لیا ہو اور پھر وہ کتا شکار پکڑ کے مار ڈالے اور خود بھی کھا لے تو ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ یہ شکار اس نے خود اپنے لیے پکڑا ہے۔ میں نے کہا کہ میں کتا شکار پر چھوڑتا ہوں لیکن اس کے ساتھ دوسرا کتا بھی مجھے ملتا ہے اور مجھے یہ معلوم نہیں کہ کس نے شکار پکڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی ہے دوسرے کتے پر نہیں پڑھی اور میں نے آپ سے بے پر کے تیر یا لکڑی سے شکار کا حکم پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر شکار نوک کی دھار سے مرا ہو تو کھا لیکن اگر تو نے اس کی چوڑائی سے اسے مارا ہے تو ایسا شکار بوجھ سے مرا ہے پس اسے نہ کھا۔

Share this: