احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: 10- بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّصَيُّدِ:
باب: شکار کرنے کو بطور مشغلہ اختیار کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5487
حدثني محمد، اخبرني ابن فضيل، عن بيان، عن عامر، عن عدي بن حاتم رضي الله عنه، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: إنا قوم نتصيد بهذه الكلاب ؟ فقال:"إذا ارسلت كلابك المعلمة وذكرت اسم الله فكل مما امسكن عليك، إلا ان ياكل الكلب فلا تاكل فإني اخاف ان يكون إنما امسك على نفسه وإن خالطها كلب من غيرها فلا تاكل".
مجھ سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم کو محمد ابن فضل نے خبر دی، ان سے بیان بن بشر نے، ان سے عامر شعبی نے اور ان سے عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہم اس قوم میں سکونت رکھتے ہیں جو ان کتوں سے شکار کرتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اپنا سکھایا ہوا کتا چھوڑو اور اس پر اللہ کا نام لے لو تو اگر وہ کتا تمہارے لیے شکار لایا ہو تو تم اسے کھا سکتے ہو لیکن اگر کتے نے خود بھی کھا لیا ہو تو وہ شکار نہ کھاؤ کیونکہ اندیشہ ہے کہ اس نے وہ شکار خود اپنے لیے پکڑا ہے اور اگر اس کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی شکار میں شریک ہو جائے تو پھر شکار نہ کھاؤ۔

Share this: