احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: 21- بَابُ: {وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مُوسَى إِنَّهُ كَانَ مُخْلِصًا وَكَانَ رَسُولاً نَبِيًّا وَنَادَيْنَاهُ مِنْ جَانِبِ الطُّورِ الأَيْمَنِ وَقَرَّبْنَاهُ نَجِيًّا} كَلَّمَهُ:
باب: (سورۃ مریم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا) ”اور یاد کرو کتاب میں موسیٰ علیہ السلام کو کہ وہ چنا ہوا بندہ، رسول و نبی تھا اور ہم نے طور کی داہنی طرف سے انہیں آواز دی اور سرگوشی کے لیے انہیں نزدیک بلایا“۔
ووهبنا له من رحمتنا اخاه هارون نبيا سورة مريم آية 53 يقال للواحد وللاثنين والجميع نجي ويقال خلصوا نجيا اعتزلوا نجيا والجميع انجية يتناجون.
‏‏‏‏ اور ان کے لیے اپنی مہربانی سے ہم نے ان کے بھائی ہارون علیہ السلام کو نبی بنایا۔ واحد ‘ تثنیہ اور جمع سب کے لیے لفظ «نجي‏.‏» بولا جاتا ہے۔ سورۃ یوسف میں ہے۔ «خلصوا نجيا.‏» یعنی اکیلے میں جا کر مشورہ کرنے لگے (اگر «نجي‏.‏» کا لفظ مفرد کے لیے استعمال ہوا ہو تو) اس کی جمع «أنجية‏» ہو گی۔ سورۃ المجادلہ میں لفظ «يتناجون» بھی اسی سے نکلا ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3392
حدثنا عبد الله بن يوسف، حدثنا الليث، قال: حدثني عقيل، عن ابن شهاب سمعت عروة، قال: قالت عائشة رضي الله عنها:"فرجع النبي صلى الله عليه وسلم إلى خديجة يرجف فؤاده فانطلقت به إلى ورقة بن نوفل وكان رجلا تنصر يقرا الإنجيل بالعربية، فقال:"ورقة ماذا ترى فاخبره، فقال: ورقة هذا الناموس الذي انزل الله على موسى وإن ادركني يومك انصرك نصرا مؤزرا الناموس صاحب السر الذي يطلعه بما يستره عن غيره".
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے عقیل نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ انہوں نے عروہ بن زبیر سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا ‘ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (غار حراء سے) ام المؤمنین خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس لوٹ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل دھڑک رہا تھا۔ خدیجہ رضی اللہ عنہا آپ کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں، وہ نصرانی ہو گئے تھے اور انجیل کو عربی میں پڑھتے تھے۔ ورقہ نے پوچھا کہ آپ کیا دیکھتے ہیں؟ آپ نے انہیں بتایا تو انہوں نے کہا کہ یہی ہیں وہ «ناموس» جنہیں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کے پاس بھیجا تھا اور اگر میں تمہارے زمانے تک زندہ رہا تو میں تمہاری پوری مدد کروں گا۔ «ناموس» محرم راز کو کہتے ہیں جو ایسے راز سے بھی آگاہ ہو جو آدمی دوسروں سے چھپائے۔

Share this: