احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: 30- بَابُ مَنْ أَجَابَ بِلَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ:
باب: کوئی بلائے تو جواب میں لفظ «لبيك» (حاضر) اور «سعديك» (آپ کی خدمت کے لیے مستعد) کہنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6267
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا همام، عن قتادة، عن انس، عن معاذ، قال: انا رديف النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:"يا معاذ،"، قلت: لبيك وسعديك، ثم قال: مثله ثلاثا"هل تدري ما حق الله على العباد ؟"قلت: لا، قال:"حق الله على العباد ان يعبدوه ولا يشركوا به شيئا"، ثم سار ساعة فقال:"يا معاذ،"، قلت: لبيك وسعديك، قال:"هل تدري ما حق العباد على الله إذا فعلوا ذلك ؟ ان لا يعذبهم".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے انس رضی اللہ عنہ نے اور ان سے معاذ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے معاذ! میں نے کہا «لبيك وسعديك‏.‏» (حاضر ہوں)۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ مجھے اسی طرح مخاطب کیا اس کے بعد فرمایا تمہیں معلوم ہے کہ بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے؟ (پھر خود ہی جواب دیا) کہ یہ کہ اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رہے اور فرمایا کہ اے معاذ! میں نے عرض کی «لبيك وسعديك‏.‏» فرمایا تمہیں معلوم ہے کہ جب وہ یہ کر لیں تو اللہ پر بندوں کا کیا حق ہے؟ یہ کہ انہیں عذاب نہ دے۔

Share this: