احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: 2- بَابُ الْحِرَابِ وَالدَّرَقِ يَوْمَ الْعِيدِ:
باب: عید کے دن برچھیوں اور ڈھالوں سے کھیلنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 949
حدثنا احمد بن عيسى، قال: حدثنا ابن وهب، قال: اخبرنا عمرو، ان محمد بن عبد الرحمن الاسدي حدثه، عن عروة، عن عائشة، قالت:"دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم وعندي جاريتان تغنيان بغناء بعاث، فاضطجع على الفراش وحول وجهه ودخل ابو بكر فانتهرني وقال: مزمارة الشيطان عند النبي صلى الله عليه وسلم، فاقبل عليه رسول الله عليه السلام، فقال: دعهما، فلما غفل غمزتهما فخرجتا.
ہم سے احمد بن عیسیٰ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھے عمرو بن حارث نے خبر دی کہ محمد بن عبدالرحمٰن اسدی نے ان سے بیان کیا، ان سے عروہ نے، ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے، انہوں نے بتلایا کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے اس وقت میرے پاس (انصار کی) دو لڑکیاں جنگ بعاث کے قصوں کی نظمیں پڑھ رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بستر پر لیٹ گئے اور اپنا چہرہ دوسری طرف پھیر لیا۔ اس کے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے اور مجھے ڈانٹا اور فرمایا کہ یہ شیطانی باجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں؟ آخر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ جانے دو خاموش رہو پھر جب ابوبکر رضی اللہ عنہ دوسرے کام میں لگ گئے تو میں نے انہیں اشارہ کیا اور وہ چلی گئیں۔

Share this: