احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: 6- بَابُ الدَّوَاءِ بِأَبْوَالِ الإِبِلِ:
باب: اونٹ کے پیشاب سے علاج جائز ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5686
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا همام، عن قتادة، عن انس رضي الله عنه"ان ناسا اجتووا في المدينة فامرهم النبي صلى الله عليه وسلم ان يلحقوا براعيه يعني الإبل فيشربوا من البانها وابوالها، فلحقوا براعيه فشربوا من البانها وابوالها حتى صلحت ابدانهم، فقتلوا الراعي، وساقوا الإبل، فبلغ النبي صلى الله عليه وسلم، فبعث في طلبهم، فجيء بهم فقطع ايديهم وارجلهم وسمر اعينهم"، قال قتادة: فحدثني محمد بن سيرين، ان ذلك كان قبل ان تنزل الحدود.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ (عرینہ کے) کچھ لوگوں کو مدینہ منورہ کی آب و ہوا موافق نہیں آئی تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ وہ آپ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) کے چرواہے کے ہاں چلے جائیں یعنی اونٹوں میں اور ان کا دودھ اور پیشاب پئیں۔ چنانچہ وہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے کے پاس چلے گئے اور اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پیا جب وہ تندرست ہو گئے تو انہوں نے چرواہے کو قتل کر دیا اور اونٹوں کو ہانک کر لے گئے۔ آپ کو جب اس کا علم ہوا تو آپ نے انہیں تلاش کرنے کے لیے لوگوں کو بھیجا جب انہیں لایا گیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ان کے بھی ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیئے گئے اور ان کی آنکھوں میں سلائی پھیر دی گئی (جیسا کہ انہوں نے چرواہے کے ساتھ کیا تھا)۔ قتادہ نے بیان کیا کہ مجھ سے محمد بن سیرین نے بیان کیا کہ یہ حدود کے نازل ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے۔

Share this: