احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: 7- بَابُ الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ:
باب: کلونجی کا بیان۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5687
حدثنا عبد الله بن ابي شيبة، حدثنا عبيد الله، حدثنا إسرائيل، عن منصور، عن خالد بن سعد، قال: خرجنا ومعنا غالب بن ابجر فمرض في الطريق، فقدمنا المدينة وهو مريض، فعاده ابن ابي عتيق، فقال لنا: عليكم بهذه الحبيبة السوداء فخذوا منها خمسا او سبعا، فاسحقوها، ثم اقطروها في انفه بقطرات زيت، في هذا الجانب، وفي هذا الجانب، فإن عائشة حدثتني انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:"إن هذه الحبة السوداء شفاء من كل داء، إلا من السام، قلت: وما السام، قال: الموت".
ہم سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبیداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اسرائیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ان سے منصور نے بیان کیا، ان سے خالد بن سعد نے بیان کیا کہ ہم باہر گئے ہوئے تھے اور ہمارے ساتھ غالب بن ابجر رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ وہ راستہ میں بیمار پڑ گئے پھر جب ہم مدینہ واپس آئے اس وقت بھی وہ بیمار ہی تھے۔ ابن ابی عتیق ان کی عیادت کے لیے تشریف لائے اور ہم سے کہا کہ انہیں یہ کالے دانے (کلونجی) استعمال کراؤ، اس کے پانچ یا سات دانے لے کر پیس لو اور پھر زیتون کے تیل میں ملا کر (ناک کے) اس طرف اور اس طرف اسے قطرہ قطرہ کر کے ٹپکاؤ۔ کیونکہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ کلونجی ہر بیماری کی دوا ہے سوا «سام» کے۔ میں نے عرض کیا «سام» کیا ہے؟ فرمایا کہ موت ہے۔

Share this: