احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: 3- بَابُ إِذَا سَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ أَوْ ثَلاَثٍ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ مِثْلَ سُجُودِ الصَّلاَةِ أَوْ أَطْوَلَ:
باب: دو رکعتیں یا تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دے تو نماز کے سجدوں کی طرح یا ان سے لمبے سہو کے دو سجدے کرے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1227
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، عن سعد بن إبراهيم، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه , قال:"صلى بنا النبي صلى الله عليه وسلم الظهر او العصر فسلم، فقال له ذو اليدين: الصلاة يا رسول الله انقصت، فقال النبي صلى الله عليه وسلم لاصحابه احق ما يقول ؟، قالوا: نعم، فصلى ركعتين اخريين، ثم سجد سجدتين"، قال سعد: ورايت عروة بن الزبير صلى من المغرب ركعتين فسلم وتكلم، ثم صلى ما بقي وسجد سجدتين، وقال: هكذا فعل النبي صلى الله عليه وسلم.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے سعد بن ابراہیم نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو ذوالیدین کہنے لگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا نماز کی رکعتیں کم ہو گئی ہیں؟ (کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھول کر صرف رکعتوں پر سلام پھیر دیا تھا) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے دریافت کیا کہ کیا یہ سچ کہتے ہیں؟ صحابہ نے کہا جی ہاں، اس نے صحیح کہا ہے۔ تب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت اور پڑھائیں پھر دو سجدے کئے۔ سعد نے بیان کیا کہ عروہ بن زبیر کو میں نے دیکھا کہ آپ نے مغرب کی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا اور باتیں بھی کیں۔ پھر باقی ایک رکعت پڑھی اور دو سجدے کئے اور فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا تھا۔

Share this: