احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: 7- بَابُ عِتْقِ الْمُدَبَّرِ وَأُمِّ الْوَلَدِ وَالْمُكَاتَبِ فِي الْكَفَّارَةِ، وَعِتْقِ وَلَدِ الزِّنَا:
باب: کفارہ میں مدبر، ام الولد اور مکاتب اور ولد الزنا کا آزاد کرنا درست ہے۔
وقال طاوس: يجزئ المدبر وام الولد"
‏‏‏‏ اور طاؤس نے کہا کہ مدبر اور ام الولد کا آزاد کرنا کافی ہو گا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6716
حدثنا ابو النعمان، اخبرنا حماد بن زيد، عن عمرو، عن جابر: ان رجلا من الانصار دبر مملوكا له ولم يكن له مال غيره، فبلغ النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:"من يشتريه مني ؟"، فاشتراه نعيم بن النحام بثمان مائة درهم، فسمعت جابر بن عبد الله، يقول: عبدا قبطيا مات عام اول.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم کو حماد بن زید نے خبر دی، انہیں عمرو بن دینار نے اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے کہ قبیلہ انصار کے ایک صاحب نے اپنے غلام کو مدبر بنا لیا اور ان کے پاس اس غلام کے سوا اور کوئی مال نہیں تھا۔ جب اس کی اطلاع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی تو آپ نے دریافت فرمایا کہ مجھ سے اس غلام کو کون خریدتا ہے۔ نعیم بن نحام رضی اللہ عنہ نے آٹھ سو درہم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسے خرید لیا۔ میں نے جابر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ وہ ایک قبطی غلام تھا اور پہلے سال مر گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نیلام فرما کر اس رقم سے اسے مکمل آزاد کرا دیا۔

Share this: