احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

23: 23- بَابُ الظِّهَارِ:
باب: ظہار کا بیان۔
وقال ابن عمر: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"لا يعذب الله بدمع العين ولكن يعذب بهذا، فاشار إلى لسانه"، وقال كعب بن مالك: اشار النبي صلى الله عليه وسلم إلي اي خذ النصف، وقالت اسماء:"صلى النبي صلى الله عليه وسلم في الكسوف، فقلت لعائشة: ما شان الناس وهي تصلي ؟ فاومات براسها إلى الشمس، فقلت: آية فاومات براسها ان نعم"، وقال انس: اوما النبي صلى الله عليه وسلم بيده إلى ابي بكر ان يتقدم، وقال ابن عباس: اوما النبي صلى الله عليه وسلم بيده لا حرج، وقال ابو قتادة: قال النبي صلى الله عليه وسلم في الصيد للمحرم:"آحد منكم امره ان يحمل عليها او اشار إليها، قالوا: لا، قال: فكلوا".
‏‏‏‏ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ آنکھ کے آنسو پر عذاب نہیں دے گا لیکن اس پر عذاب دے گا، اس وقت آپ نے زبان کی طرف اشارہ کیا (کہ نوحہ عذاب الٰہی کا باعث ہے)۔ اور کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک قرض کے سلسلہ میں جو میرا ایک صاحب پر تھا) میری طرف اشارہ کیا کہ آدھا لے لو (اور آدھا چھوڑ دو)۔ اسماء رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسوف کی نماز پڑھ رہے تھے (میں پہنچی اور) عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ عائشہ رضی اللہ عنہا بھی نماز پڑھ رہی تھیں۔ اس لیے انہوں نے اپنے سر سے سورج کی طرف اشارہ کیا (کہ یہ سورج گرہن کی نماز ہے) میں نے کہا، کیا یہ کوئی نشانی ہے؟ انہوں نے اپنے سر کے اشارہ سے بتایا کہ ہاں اور انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اشارہ کیا کہ آگے بڑھیں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ کوئی حرج نہیں اور ابوقتادہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم کے شکار کے سلسلے میں دریافت فرمایا کہ کیا تم میں سے کسی نے شکاری کو شکار مارنے کے لیے کہا تھا یا اس کی طرف اشارہ کیا تھا؟ صحابہ نے عرض کیا کہ نہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر (اس کا گوشت) کھاؤ۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5293
حدثنا عبد الله بن محمد، حدثنا ابو عامر عبد الملك بن عمرو، حدثنا إبراهيم، عن خالد، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:"طاف رسول الله صلى الله عليه وسلم على بعيره، وكان كلما اتى على الركن اشار إليه وكبر، وقالت زينب: قال النبي صلى الله عليه وسلم: فتح من ردم ياجوج وماجوج مثل هذه وعقد تسعين".
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعامر عبدالملک بن عمرو نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا، ان سے خالد حذاء نے، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف اپنے اونٹ پر سوار ہو کر کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی رکن کے پاس آتے تو اس کی طرف اشارہ کر کے تکبیر کہتے اور زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یاجوج ماجوج کے دیوار میں اتنا سوراخ ہو گیا ہے اور آپ نے اپنی انگلیوں سے نوے کا عدد بنایا۔

Share this: