احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: 17- بَابُ مَنْ لَمْ يَقْبَلِ الْهَدِيَّةَ لِعِلَّةٍ:
باب: جس نے کسی عذر سے ہدیہ قبول نہیں کیا۔
وقال عمر بن عبد العزيز: كانت الهدية في زمن رسول الله صلى الله عليه وسلم هدية، واليوم رشوة.
عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا کہ ہدیہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ہدیہ تھا، لیکن آج کل تو رشوت ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2596
حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، ان عبد الله بن عباس رضي الله عنهما اخبره، انه سمع الصعب بن جثامة الليثي، وكان من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، يخبر انه اهدى لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمار وحش وهو بالابواء او بودان وهو محرم فرده، قال: صعب، فلما عرف في وجهي رده هديتي، قال:"ليس بنا رد عليك، ولكنا حرم".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، کہا کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی، انہیں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ انہوں نے صعب بن جثامہ لیثی رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے تھے۔ ان کا بیان تھا کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک گورخر ہدیہ کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مقام ابواء یا مقام ودان میں تھے اور محرم تھے۔ آپ نے وہ گورخر واپس کر دیا۔ صعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس کے بعد جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے پر (ناراضی کا اثر) ہدیہ کی واپسی کی وجہ سے دیکھا، تو فرمایا ہدیہ واپس کرنا مناسب تو نہ تھا لیکن بات یہ ہے کہ ہم احرام باندھے ہوئے ہیں۔

Share this: