احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

47: 47- بَابُ الْكُحْلِ لِلْحَادَّةِ:
باب: عورت عدت میں سرمہ کا استعمال نہ کرے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5338
حدثنا آدم بن ابي إياس، حدثنا شعبة، حدثنا حميد بن نافع، عن زينب بنت ام سلمة، عن امها، ان امراة توفي زوجها، فخشوا على عينيها، فاتوا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاستاذنوه في الكحل، فقال: لا تكحل، قد كانت إحداكن تمكث في شر احلاسها او شر بيتها، فإذا كان حول فمر كلب رمت ببعرة، فلا حتى تمضي اربعة اشهر وعشر".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، کہا ہم سے حمید بن نافع نے، ان سے زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے اپنی والدہ سے کہ ایک عورت کے شوہر کا انتقال ہو گیا، اس کے بعد اس کی آنکھ میں تکلیف ہوئی تو اس کے گھر والے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے سرمہ لگانے کی اجازت مانگی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سرمہ (زمانہ عدت میں) نہ لگاؤ۔ (زمانہ جاہلیت میں) تمہیں بدترین کپڑے میں وقت گزارنا پڑتا تھا، یا (راوی کو شک تھا کہ یہ فرمایا کہ) بدترین گھر میں وقت (عدت) گزارنا پڑتا تھا۔ جب اس طرح ایک سال پورا ہو جاتا تو اس کے پاس سے کتا گزرتا اور وہ اس پر مینگنی پھینکتی (جب عدت سے باہر آتی) پس سرمہ نہ لگاؤ۔ یہاں تک کہ چار مہینے دس دن گزر جائیں۔

Share this: