احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

23: 23- بَابُ مَنْ طَلَبَ الْوَلَدَ لِلْجِهَادِ:
باب: جو جہاد کرنے کے لیے اللہ سے اولاد مانگے اس کی فضیلت۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2819
الليث: حدثني جعفر بن ربيعة، عن عبد الرحمن بن هرمز، قال: سمعت ابا هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: قال سليمان بن داود عليهما السلام:"لاطوفن الليلة على مائة امراة او تسع وتسعين كلهن ياتي بفارس يجاهد في سبيل الله، فقال: له صاحبه إن شاء الله، فلم يقل إن شاء الله، فلم يحمل منهن إلا امراة واحدة جاءت بشق رجل، والذي نفس محمد بيده لو قال إن شاء الله لجاهدوا في سبيل الله فرسانا اجمعون".
لیث نے بیان کیا کہ مجھ سے جعفر بن ربیعہ نے بیان کیا ‘ ان سے عبداللہ بن ہرمز نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سلیمان بن داؤد علیہما السلام نے فرمایا آج رات اپنی سو یا (راوی کو شک تھا) ننانوے بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک ایک شہسوار جنے گی جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کریں گے۔ ان کے ساتھی نے کہا کہ ان شاءاللہ بھی کہہ لیجئے لیکن انہوں نے ان شاءاللہ نہیں کہا۔ چنانچہ صرف ایک بیوی حاملہ ہوئیں اور ان کے بھی آدھا بچہ پیدا ہوا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے اگر سلیمان علیہ السلام اس وقت ان شاءاللہ کہہ لیتے تو (تمام بیویاں حاملہ ہوتیں اور) سب کے یہاں ایسے شہسوار بچے پیدا ہوتے جو اللہ کے راستے میں جہاد کرتے۔

Share this: