احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

23: 22- بَابُ ذِكْرِ أُمِّ سَلِيطٍ:
باب: ام سلیط رضی اللہ عنہا کا تذکرہ۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4071
حدثنا يحيى بن بكير حدثنا الليث عن يونس عن ابن شهاب وقال ثعلبة بن ابي مالك إن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قسم مروطا بين نساء من نساء اهل المدينة، فبقي منها مرط جيد، فقال له بعض من عنده يا امير المؤمنين اعط هذا بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم التي عندك. يريدون ام كلثوم بنت علي. فقال عمر ام سليط احق به. وام سليط من نساء الانصار ممن بايع رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال عمر فإنها كانت تزفر لنا القرب يوم احد.
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے یونس نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا کہ ثعلبہ بن ابی مالک نے بیان کیا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مدینہ کی خواتین میں چادریں تقسیم کروائیں۔ ایک عمدہ قسم کی چادر باقی بچ گئی تو ایک صاحب نے جو وہیں موجود تھے، عرض کیا: یا امیرالمؤمنین! یہ چادر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی کو دے دیجئیے جو آپ کے نکاح میں ہیں۔ ان کا اشارہ ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا کی طرف تھا۔ لیکن عمر رضی اللہ عنہ بولے کہ ام سلیط رضی اللہ عنہا ان سے زیادہ مستحق ہیں۔ ام سلیط رضی اللہ عنہا کا تعلق قبیلہ انصار سے تھا اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی۔ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ غزوہ احد میں وہ ہمارے لیے پانی کی مشک بھربھر کر لاتی تھیں۔

Share this: