احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

42: 42- بَابُ: {وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلاً أَصْحَابَ الْقَرْيَةِ} الآيَةَ:
باب: ”اور ان کے سامنے بستی والوں کی مثال بیان کر“ الآیۃ۔
قال ابن عباس: مثلا يقال رضيا مرضيا عتيا عصيا عتا يعتو، قال رب انى يكون لي غلام وكانت امراتي عاقرا وقد بلغت من الكبر عتيا إلى قوله ثلاث ليال سويا سورة مريم آية 8 - 10 ويقال صحيحا، فخرج على قومه من المحراب فاوحى إليهم ان سبحوا بكرة وعشيا سورة مريم آية 11 فاوحى سورة مريم آية 11 فاشار يا يحيى خذ الكتاب بقوة إلى قوله ويوم يبعث حيا سورة مريم آية 12 - 15، حفيا لطيفا، عاقرا الذكر والانثى سواء.
‏‏‏‏ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ «رضيا»، «مرضيا» کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ «عتيا» بمعنی «عصيا» ہے۔ «عتا» «يعتو» سے مشتق ہے۔ زکریا علیہ السلام بولے اے پروردگار! میرے یہاں لڑکا کیسے پیدا ہو گا۔ آیت «ثلاث ليال سويا‏» تک۔ «سويا‏» بمعنی «صحيحا» ہے۔ پھر وہ اپنی قوم کے روبرو حجرہ میں سے برآمد ہوا اور اشارہ کیا کہ اللہ کی پاکی صبح و شام بیان کیا کرو۔ «فأوحى» بمعنی «فأشار» ہے۔ اے یحییٰ! کتاب کو مضبوط پکڑ «ويوم يبعث حيا‏‏» تک۔ «حفيا‏» بمعنی «لطيفا»۔ «عاقرا‏» مذکر اور مونث دونوں کے لیے آتا ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3430
حدثنا هدبة بن خالد، حدثنا همام بن يحيى، حدثنا قتادة، عن انس بن مالك، عن مالك بن صعصعة، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم حدثهم عن ليلة"اسري به ثم صعد حتى اتى السماء الثانية فاستفتح، قيل: من هذا، قال جبريل: قيل ومن معك، قال: محمد قيل وقد ارسل إليه، قال: نعم فلما خلصت فإذا يحيى وعيسى وهما ابنا خالة، قال: هذا يحيى وعيسى فسلم عليهما فسلمت فردا ثم، قالا: مرحبا بالاخ الصالح والنبي الصالح".
ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے اور ان سے مالک بن صعصعہ رضی اللہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج کے متعلق بیان فرمایا کہ پھر آپ اوپر چڑھے اور دوسرے آسمان پر تشریف لے گئے۔ پھر دروازہ کھولنے کے لیے کہا۔ پوچھا گیا: کون ہیں؟ کہا کہ جبرائیل علیہ السلام۔ پوچھا گیا: آپ کے ساتھ کون ہیں؟ کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ۔ پوچھا گیا: کیا انہیں لانے کے لیے بھیجا، کہا کہ جی ہاں۔ پھر جب میں وہاں پہنچا تو عیسیٰ اور یحییٰ علیہما السلام وہاں موجود تھے۔ یہ دونوں نبی آپس میں خالہ زاد بھائی ہیں۔ جبرائیل علیہ السلام نے بتایا کہ یہ یحییٰ اور عیسیٰ علیہما السلام ہیں۔ انہیں سلام کیجئے۔ میں نے سلام کیا، دونوں نے جواب دیا اور کہا خوش آمدید نیک بھائی اور نیک نبی۔

Share this: