احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

46: 46- بَابُ الْغِيبَةِ:
باب: غیبت کا بیان۔
وقول الله تعالى ولا يغتب بعضكم بعضا ايحب احدكم ان ياكل لحم اخيه ميتا فكرهتموه واتقوا الله إن الله تواب رحيم سورة الحجرات آية 12
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان «ولا يغتب بعضكم بعضا أيحب أحدكم أن يأكل لحم أخيه ميتا فكرهتموه واتقوا الله إن الله تواب رحيم‏» اور تم میں بعض بعض کی غیبت نہ کرے کیا تم میں کوئی چاہتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے، تم اسے ناپسند کرو گے اور اللہ سے ڈرو، یقیناً اللہ توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6052
حدثنا يحيى، حدثنا وكيع، عن الاعمش، قال: سمعت مجاهدا، يحدث عن طاوس، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم على قبرين فقال:"إنهما ليعذبان وما يعذبان في كبير، اما هذا فكان لا يستتر من بوله، واما هذا فكان يمشي بالنميمة"ثم دعا بعسيب رطب فشقه باثنين، فغرس على هذا واحدا وعلى هذا واحدا، ثم قال:"لعله يخفف عنهما ما لم ييبسا".
ہم سے یحییٰ بن موسیٰ بلخی نے بیان کیا، کہا ہم سے وکیع نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا، انہوں نے مجاہد سے سنا، وہ طاؤس سے بیان کرتے تھے اور وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا کہ ان دونوں مردوں کو عذاب ہو رہا ہے اور یہ کسی بڑے گناہ کی وجہ سے عذاب میں گرفتار نہیں ہیں بلکہ یہ (ایک قبر کا مردہ) اپنے پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا (یا پیشاب کرتے وقت پردہ نہیں کرتا تھا) اور یہ (دوسری قبر والا مردہ) چغل خور تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہری شاخ منگائی اور اسے دو ٹکڑوں میں توڑ کر دونوں قبروں پر گاڑ دیا اس کے بعد فرمایا کہ جب تک یہ شاخیں سوکھ نہ جائیں اس وقت تک شاید ان دونوں کا عذاب ہلکا رہے۔

Share this: