احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: 5- بَابُ الأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ:
باب: بقرہ عید کے دن کھانا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 954
حدثنا مسدد، قال: حدثنا إسماعيل، عن ايوب، عن محمد، عن انس، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"من ذبح قبل الصلاة فليعد، فقام رجل فقال: هذا يوم يشتهى فيه اللحم وذكر من جيرانه، فكان النبي صلى الله عليه وسلم صدقه، قال: وعندي جذعة احب إلي من شاتي لحم، فرخص له النبي صلى الله عليه وسلم، فلا ادري ابلغت الرخصة من سواه ام لا".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے ایوب سختیانی سے، انہوں نے محمد بن سیرین سے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص نماز سے پہلے قربانی کر دے اسے دوبارہ کرنی چاہیے۔ اس پر ایک شخص (ابوبردہ) نے کھڑے ہو کر کہا کہ یہ ایسا دن ہے جس میں گوشت کی خواہش زیادہ ہوتی ہے اور اس نے اپنے پڑوسیوں کی تنگی کا حال بیان کیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سچا سمجھا اس شخص نے کہا کہ میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ہے جو گوشت کی دو بکریوں سے بھی مجھے زیادہ پیاری ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر اسے اجازت دے دی کہ وہی قربانی کرے۔ اب مجھے معلوم نہیں کہ یہ اجازت دوسروں کے لیے بھی ہے یا نہیں۔

Share this: