احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: 10- بَابُ: {وَيُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الآيَاتِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ}:
باب: آیت کی تفسیر ”اور اللہ تم سے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے اور اللہ بڑے علم والا بڑی حکمت والا ہے“۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4756
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابن ابي عدي، انبانا شعبة، عن الاعمش، عن ابي الضحى، عن مسروق، قال:"دخل حسان بن ثابت على عائشة، فشبب، وقال: حصان رزان ما تزن بريبة وتصبح غرثى من لحوم الغوافل، قالت: لست كذاك، قلت: تدعين مثل هذا يدخل عليك، وقد انزل الله: والذي تولى كبره منهم سورة النور آية 11، فقالت: واي عذاب اشد من العمى، وقالت: وقد كان يرد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن ابی عدی نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو شعبہ نے خبر دی، انہیں اعمش نے، انہیں ابوالضحیٰ نے اور ان سے مسروق نے بیان کیا، کہ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے اور یہ شعر پڑھا۔ عفیفہ اور بڑی عقلمند ہیں، ان کے متعلق کسی کو شبہ بھی نہیں گزر سکتا۔ آپ غافل اور پاک دامن عورتوں کا گوشت کھانے سے کامل پرہیز کرتی ہیں۔ اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ لیکن اے حسان! تو ایسا نہیں ہے۔ بعد میں، میں نے عرض کیا آپ ایسے شخص کو اپنے پاس آنے دیتی ہیں؟ اللہ تعالیٰ تو یہ آیت بھی نازل کر چکا ہے «والذي تولى كبره منهم‏» کہ اور جس نے ان میں سے سب سے بڑا حصہ لیا۔ الخ۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نابینا ہو جانے سے بڑھ کر اور کیا عذاب ہو گا، پھر انہوں نے کہا کہ حسان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے کفار کی ہجو کا جواب دیا کرتے تھے (کیا یہ شرف ان کے لیے کم ہے)۔

Share this: