احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

54: 54- بَابُ إِمَامَةِ الْعَبْدِ وَالْمَوْلَى:
باب: غلام کی اور آزاد کئے ہوئے غلام کی امامت کا بیان۔
وكانت عائشة يؤمها عبدها ذكوان من المصحف وولد البغي والاعرابي والغلام الذي لم يحتلم، لقول النبي صلى الله عليه وسلم: يؤمهم اقرؤهم لكتاب الله.
‏‏‏‏ اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی امامت ان کا غلام ذکوان قرآن دیکھ کر کیا کرتا تھا اور ولد الزنا اور گنوار اور نابالغ لڑکے کی امامت کا بیان کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ کتاب اللہ کا سب سے بہتر پڑھنے والا امامت کرائے اور غلام کو بغیر کسی خاص عذر کے جماعت میں شرکت سے نہ روکا جائے گا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 692
حدثنا إبراهيم بن المنذر، قال: حدثنا انس بن عياض، عن عبيد الله، عن نافع، عن بن عمر، قال:"لما قدم المهاجرون الاولون العصبة موضع بقباء قبل مقدم رسول الله صلى الله عليه وسلم، كان يؤمهم سالم مولى ابي حذيفة، وكان اكثرهم قرآنا".
ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا انہوں نے عبیداللہ عمری سے، انہوں نے نافع سے انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ جب پہلے مہاجرین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے بھی پہلے قباء کے مقام عصبہ میں پہنچے تو ان کی امامت ابوحذیفہ کے غلام سالم رضی اللہ عنہ کیا کرتے تھے۔ آپ کو قرآن مجید سب سے زیادہ یاد تھا۔

Share this: