احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: 33- سورة الأَحْزَابِ:
باب: سورۃ الاحزاب کی تفسیر۔
وقال مجاهد: صياصيهم: قصورهم.
‏‏‏‏ مجاہد نے کہا کہ «صياصيهم» بمعنی «قصورهم» ہے جس سے ان کے قلعے محل گڑھیاں مراد ہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4781
حدثني إبراهيم بن المنذر، حدثنا محمد بن فليح، حدثنا ابي، عن هلال بن علي، عن عبد الرحمن بن ابي عمرة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"ما من مؤمن إلا وانا اولى الناس به في الدنيا والآخرة، اقرءوا إن شئتم: النبي اولى بالمؤمنين من انفسهم سورة الاحزاب آية 6 فايما مؤمن ترك مالا فليرثه عصبته من كانوا، فإن ترك دينا او ضياعا فلياتني فانا مولاه".
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن فلیح نے، کہا مجھ سے میرے والد نے، ان سے ہلال بن علی نے اور ان سے عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی مومن ایسا نہیں کہ میں خود اس کے نفس سے بھی زیادہ اس سے اور آخرت میں تعلق نہ رکھتا ہوں، اگر تمہارا جی چاہے تو یہ آیت پڑھ لو «النبي أولى بالمؤمنين من أنفسهم‏» کہ نبی مؤمنین کے ساتھ خود ان کے نفس سے بھی زیادہ تعلق رکھتے ہے۔ پس جو مومن بھی (مرنے کے بعد) ترکہ مال و اسباب چھوڑے اور کوئی ان کا ولی وارث نہیں ہے اس کے عزیز و اقارب جو بھی ہوں، اس کے مال کے وارث ہوں گے، لیکن اگر کسی مومن نے کوئی قرض چھوڑا ہے یا اولاد چھوڑی ہے تو وہ میرے پاس آ جائیں ان کا ذمہ دار میں ہوں۔

Share this: