احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

32: 32- بَابُ مَا يُدْعَى لِمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا:
باب: جو شخص نیا کپڑا پہنے اسے کیا دعا دی جائے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5845
حدثنا ابو الوليد، حدثنا إسحاق بن سعيد بن عمرو بن سعيد بن العاص، قال: حدثني ابي، قال: حدثتني ام خالد بنت خالد، قالت: اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بثياب فيها خميصة سوداء، قال:"من ترون نكسوها هذه الخميصة"فاسكت القوم، قال:"ائتوني بام خالد"، فاتي بي النبي صلى الله عليه وسلم فالبسنيها بيده، وقال:"ابلي واخلقي"مرتين، فجعل ينظر إلى علم الخميصة ويشير بيده إلي، ويقول:"يا ام خالد هذا سنا"والسنا بلسان الحبشية: الحسن، قال إسحاق: حدثتني امراة من اهلي انها راته على ام خالد.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے اسحاق بن سعید بن عمرو بن سعید بن عاص نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ام خالد بنت خالد رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ کپڑے آئے جن میں ایک کالی چادر بھی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارا کیا خیال ہے، کسے یہ چادر دی جائے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خاموش رہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ام خالد کو بلا لاؤ۔ چنانچہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا اور مجھے وہ چادر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے عنایت فرمائی اور فرمایا دیر تک جیتی رہو، دو مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ پھر آپ اس چادر کے نقش و نگار کو دیکھنے لگے اور اپنے ہاتھ سے میری طرف اشارہ کر کے فرمایا ام خالد! «سنا ‏"‏‏.‏ والسنا» یہ حبشی زبان کا لفظ ہے یعنی واہ کیا زیب دیتی ہے۔ اسحاق بن سعید نے بیان کیا کہ مجھ سے میرے گھر کی ایک عورت نے بیان کیا کہا کہ انہوں نے وہ چادر ام خالد رضی اللہ عنہا کے پاس دیکھی تھی۔

Share this: