احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: 2- بَابُ إِذَا لَمْ يَجِدْ مَاءً وَلاَ تُرَابًا:
باب: اس بارے میں کہ جب نہ پانی ملے اور نہ مٹی تو کیا کرے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 336
حدثنا زكرياء بن يحيى، قال: حدثنا عبد الله بن نمير، قال: حدثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة،"انها استعارت مناسماء قلادة فهلكت، فبعث رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا، فوجدها، فادركتهم الصلاة وليس معهم ماء فصلوا، فشكوا ذلك إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانزل الله آية التيمم"، فقال اسيد بن حضير لعائشة: جزاك الله خيرا، فوالله ما نزل بك امر تكرهينه إلا جعل الله ذلك لك وللمسلمين فيه خيرا.
ہم سے سے زکریا بن یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن نمیر نے، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے، وہ اپنے والد سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ انھوں نے اسماء رضی اللہ عنہا سے ہار مانگ کر پہن لیا تھا، وہ گم ہو گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو اس کی تلاش کے لیے بھیجا، جسے وہ مل گیا۔ پھر نماز کا وقت آ پہنچا اور لوگوں کے پاس (جو ہار کی تلاش میں گئے تھے) پانی نہیں تھا۔ لوگوں نے نماز پڑھ لی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق شکایت کی۔ پس اللہ تبارک و تعالیٰ نے تیمم کی آیت اتاری جسے سن کر اسید بن حضیر نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا آپ کو اللہ بہترین بدلہ دے۔ واللہ جب بھی آپ کے ساتھ کوئی ایسی بات پیش آئی جس سے آپ کو تکلیف ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے اس میں خیر پیدا فرما دی۔

Share this: