احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

11: 11- بَابُ تَحَاجَّ آدَمُ وَمُوسَى عِنْدَ اللَّهِ:
باب: اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں آدم و موسیٰ علیہما السلام نے جو مباحثہ کیا اس کا بیان۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6614
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، قال: حفظناه من عمرو، عن طاوس، سمعت ابا هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"احتج آدم، وموسى، فقال له موسى: يا آدم، انت ابونا خيبتنا واخرجتنا من الجنة، قال له آدم: يا موسى، اصطفاك الله بكلامه وخط لك بيده، اتلومني على امر قدره الله علي قبل ان يخلقني باربعين سنة، فحج آدم موسى، فحج آدم موسى ثلاثا"، قال سفيان: حدثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، کہا کہ ہم نے عمرو سے اس حدیث کو یاد کیا، ان سے طاؤس نے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا آدم اور موسیٰ نے مباحثہ کیا۔ موسیٰ علیہ السلام نے آدم علیہ السلام سے کہا: آدم! آپ ہمارے باپ ہیں مگر آپ ہی نے ہمیں محروم کیا اور جنت سے نکالا۔ آدم علیہ السلام نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا موسیٰ آپ کو اللہ تعالیٰ نے ہم کلامی کے لیے برگزیدہ کیا اور اپنے ہاتھ سے آپ کے لیے تورات کو لکھا۔ کیا آپ مجھے ایک ایسے کام پر ملامت کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مجھے پیدا کرنے سے چالیس سال پہلے میری تقدیر میں لکھ دیا تھا۔ آخر آدم علیہ السلام بحث میں موسیٰ علیہ السلام پر غالب آئے۔ تین مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جملہ فرمایا۔ سفیان نے اسی اسناد سے بیان کیا، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر یہی حدیث نقل کی۔

Share this: