احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: 2- بَابُ: {إِذَا جَاءَكُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ}:
باب: آیت کی تفسیر ”جب تمہارے پاس ایمان والی عورتیں ہجرت کر کے آئیں“۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4891
حدثنا إسحاق، حدثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، حدثنا ابن اخي ابن شهاب، عن عمه، اخبرني عروة، ان عائشة رضي الله عنها زوج النبي صلى الله عليه وسلم اخبرته، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يمتحن من هاجر إليه من المؤمنات بهذه الآية بقول الله: يايها النبي إذا جاءك المؤمنات يبايعنك إلى قوله غفور رحيم سورة الممتحنة آية 12، قال عروة، قالت عائشة: فمن اقر بهذا الشرط من المؤمنات، قال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم:"قد بايعتك"، كلاما ولا والله ما مست يده يد امراة قط في المبايعة ما يبايعهن إلا بقوله قد بايعتك على ذلك". تابعه يونس، ومعمر، وعبد الرحمن بن إسحاق، عن الزهري، وقال إسحاق بن راشد: عن الزهري، عن عروة، وعمرة.
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن شہاب کے بھتیجے نے اپنے چچا محمد بن مسلم سے، انہیں عروہ نے خبر دی اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس آیت کے نازل ہونے کے بعد ان مومن عورتوں کا امتحان لیا کرتے تھے جو ہجرت کر کے مدینہ آتی تھیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا تھا «يا أيها النبي إذا جاءك المؤمنات يبايعنك‏» کہ اے نبی! جب آپ سے مسلمان عورتیں بیعت کرنے کے لیے آئیں ارشاد «غفور رحيم‏» تک۔ عروہ نے بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا چنانچہ جو عورت اس شرط (آیت میں مذکور یعنی ایمان وغیرہ) کا اقرار کر لیتی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس سے زبانی طور پر فرماتے کہ میں نے تمہاری بیعت قبول کر لی اور ہرگز نہیں، اللہ کی قسم! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کسی عورت کا ہاتھ بیعت لیتے وقت کبھی نہیں چھوا صرف آپ ان سے زبانی بیعت لیتے تھے کہ آیت میں مذکورہ باتوں پر قائم رہنا۔ اس روایت کی متابعت یونس، معمر اور عبدالرحمٰن بن اسحاق نے زہری سے کی اور اسحاق بن راشد نے زہری سے بیان کیا کہ ان سے عروہ اور عمرہ بنت عبدالرحمٰن نے کہا۔

Share this: