احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: 26- بَابُ ذَاتِ الْجَنْبِ:
باب: ذات الجنب (نمونیہ) کا بیان۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5718
حدثني محمد، اخبرنا عتاب بن بشير، عن إسحاق، عن الزهري، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله، ان ام قيس بنت محصن وكانت من المهاجرات الاول اللاتي بايعن رسول الله صلى الله عليه وسلم وهي اخت عكاشة بن محصن اخبرته:"انها اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لها قد علقت عليه من العذرة فقال: اتقوا الله على ما تدغرون اولادكم بهذه الاعلاق عليكم بهذا العود الهندي، فإن فيه سبعة اشفية منها: ذات الجنب"، يريد الكست يعني القسط، قال: وهي لغة.
ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو عتاب بن بشیر نے خبر دی، انہیں اسحاق نے، ان سے زہری نے بیان کیا کہ مجھ کو عبیداللہ بن عبداللہ نے خبر دی کہ ام قیس بنت محصن جو پہلے پہل ہجرت کرنے والی عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی اور وہ عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں، خبر دی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر حاضر ہوئیں۔ انہوں نے اس بچے کا کوا گرنے میں تالو دبا کر علاج کیا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سے ڈرو کہ تم اپنی اولاد کو اس طرح تالو دبا کر تکلیف پہنچاتی ہو عود ہندی (کوٹ) اس میں استعمال کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں کے لیے شفاء ہے جن میں سے ایک نمونیہ بھی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد عود ہندی سے «كست» تھی جسے «قسط» بھی کہتے ہیں یہ بھی ایک لغت ہے۔

Share this: