احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

24: 24- بَابُ الْعَاقِلَةِ:
باب: عاقلہ کا بیان۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6903
حدثنا صدقة بن الفضل، اخبرنا ابن عيينة، حدثنا مطرف، قال: سمعت الشعبي، قال: سمعت ابا جحيفة، قال:"سالت عليا رضي الله عنه هل عندكم شيء ما ليس في القرآن ؟ وقال مرة: ما ليس عند الناس ؟، فقال"والذي فلق الحبة، وبرا النسمة ما عندنا إلا ما في القرآن إلا فهما يعطى رجل في كتابه وما في الصحيفة، قلت: وما في الصحيفة ؟ قال: العقل وفكاك الاسير، وان لا يقتل مسلم بكافر".
ہم سے صدقہ بن الفضل نے بیان کیا، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی، ان سے مطرف نے بیان کیا، کہا کہ میں نے شعبی سے سنا، کہا کہ میں نے ابوجحیفہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا، کیا آپ کے پاس کوئی ایسی چیز بھی ہے جو قرآن مجید میں نہیں ہے اور ایک مرتبہ انہوں نے اس طرح بیان کیا کہ جو لوگوں کے پاس نہیں ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے دانے سے کونپل کو پھاڑ کر نکالا ہے اور مخلوق کو پیدا کیا۔ ہمارے پاس قرآن مجید کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ سوا اس سمجھ کے جو کسی شخص کو اس کی کتاب میں دی جائے اور جو کچھ اس صحیفہ میں ہے۔ میں نے پوچھا صحیفہ میں کیا ہے؟ فرمایا خون بہا (دیت) سے متعلق احکام اور قیدی کے چھڑانے کا حکم اور یہ کہ کوئی مسلمان کسی کافر کے بدلہ میں قتل نہیں کیا جائے گا۔

Share this: