احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: 8- بَابُ النُّسُكُ شَاةٌ:
باب: قرآن مجید میں «نسك» سے مراد بکری ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1817
حدثنا إسحاق، حدثنا روح، حدثنا شبل، عن ابن ابي نجيح، عن مجاهد، قال: حدثني عبد الرحمن بن ابي ليلى، عن كعب بن عجرة رضي الله عنه،"ان رسول الله صلى الله عليه وسلم رآه، وانه يسقط على وجهه، فقال: ايؤذيك هوامك ؟ قال: نعم، فامره ان يحلق وهو بالحديبية، ولم يتبين لهم انهم يحلون بها وهم على طمع ان يدخلوا مكة، فانزل الله الفدية، فامره رسول الله صلى الله عليه وسلم: ان يطعم فرقا بين ستة، او يهدي شاة، او يصوم ثلاثة ايام".
ہم سے اسحاق نے بیان کیا، کہا ہم سے روح نے بیان کیا، ان سے شبل بن عباد نے بیان کیا، ان سے ابن ابی نجیح نے بیان کیا، ان سے مجاہد نے بیان کیا کہ مجھ سے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے بیان کیا اور ان سے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو جوئیں ان کے چہرے پر گر رہی تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا ان جوؤں سے تمہیں تکلیف ہے؟ انہوں نے کہا کہ جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ اپنا سر منڈا لیں۔ وہ اس وقت حدیبیہ میں تھے۔ (صلح حدیبیہ کے سال) اور کسی کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ حدیبیہ ہی میں رہ جائیں گے بلکہ سب کی خواہش یہ تھی کہ مکہ میں داخل ہوں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے فدیہ کا حکم نازل فرمایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ چھ مسکینوں کو ایک فرق (یعنی تین صاع غلہ) تقسیم کر دیا جائے یا ایک بکری کی قربانی کرے یا تین دن کے روزے رکھے۔

Share this: