احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

131: 131- بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي التَّكْبِيرِ:
باب: بہت چلا کر تکبیر کہنا منع ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2992
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن عاصم، عن ابي عثمان، عن ابي موسى الاشعري رضي الله عنه قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فكنا إذا اشرفنا على واد هللنا وكبرنا ارتفعت اصواتنا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"يا ايها الناس اربعوا على انفسكم فإنكم لا تدعون اصم، ولا غائبا، إنه معكم إنه سميع قريب تبارك اسمه وتعالى جده".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عاصم نے، ان سے ابوعثمان نے، ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ جب ہم کسی وادی میں اترتے تو «لا إله إلا الله» اور «الله اكبر» کہتے اور ہماری آواز بلند ہو جاتی اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لوگو! اپنی جانوں پر رحم کھاؤ، کیونکہ تم کسی بہرے یا غائب اللہ کو نہیں پکار رہے ہو۔ وہ تو تمہارے ساتھ ہی ہے۔ بیشک وہ سننے والا اور تم سے بہت قریب ہے۔ برکتوں والا ہے۔ اس کا نام اور اس کی عظمت بہت ہی بڑی ہے۔

Share this: