احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

90b: 90 م- بَابُ التَّعْجِيلِ إِلَى الْمَوْقِفِ:
باب: وقوف کے لیے جلدی کرنا۔
‏‏‏‏ (اس باب میں حدیث نہیں ہے)
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1664
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، حدثنا عمرو، حدثنا محمد بن جبير بن مطعم، عن ابيه، كنت اطلب بعيرا لي. ح حدثنا مسدد، حدثنا سفيان، عن عمرو، سمع محمد بن جبير، عن ابيه جبير بن مطعم، قال: اضللت بعيرا لي فذهبت اطلبه يوم عرفة،"فرايت النبي صلى الله عليه وسلم واقفا بعرفة، فقلت: هذا والله من الحمس فما شانه ها هنا".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا ہم سے عمرو بن دینار نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن جبیر بن مطعم نے، ان سے ان کے باپ نے کہ میں اپنا ایک اونٹ تلاش کر رہا تھا (دوسری سند) اور ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عمر بن دینار نے، انہوں نے محمد بن جبیر سے سنا کہ ان کے والد جبیر بن مطعم نے بیان کیا کہ میرا ایک اونٹ کھو گیا تھا تو میں عرفات میں اس کو تلاش کرنے گیا، یہ دن عرفات کا تھا، میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عرفات کے میدان میں کھڑے ہیں۔ میری زبان سے نکلا قسم اللہ کی! یہ تو قریش ہیں پھر یہ یہاں کیوں ہیں۔

Share this: