احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

118: 118- بَابُ رَفْعِ الْبَصَرِ إِلَى السَّمَاءِ:
باب: آسمان کی طرف نظر اٹھانا۔
وقوله تعالى افلا ينظرون إلى الإبل كيف خلقت { 17 } وإلى السماء كيف رفعت { 18 } سورة الغاشية آية 17-18 وقال ايوب عن ابن ابي مليكة عن عائشة رفع النبي صلى الله عليه وسلم راسه إلى السماء
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ الغاشیہ میں) فرمایا «أفلا ينظرون إلى الإبل كيف خلقت * وإلى السماء كيف رفعت‏» کیا وہ اونٹ کو نہیں دیکھتے کہ کیسے اس کی پیدائش کی گئی ہے اور آسمان کی طرف کہ کیسے وہ بلند کیا گیا ہے۔ اور ایوب نے بیان کیا، ان سے ابن ابی ملیکہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر مبارک آسمان کی طرف اٹھایا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6214
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، قال: سمعت ابا سلمة بن عبد الرحمن يقول: اخبرني جابر بن عبد الله، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:"ثم فتر عني الوحي فبينا انا امشي سمعت صوتا من السماء، فرفعت بصري إلى السماء، فإذا الملك الذي جاءني بحراء قاعد على كرسي بين السماء والارض".
ہم سے ابن بکیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے کہ میں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ مجھے جابر بن عبداللہ نے خبر دی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر میرے پاس وحی آنے کا سلسلہ بند ہو گیا۔ ایک دن میں چل رہا تھا کہ میں نے آسمان کی طرف سے ایک آواز سنی، میں نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی تو میں نے پھر اس فرشتہ کو دیکھا جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا، وہ آسمان و زمین کے درمیان کرسی پر بیٹھا ہوا تھا۔

Share this: