احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: 26- بَابُ إِذَا عَرَّضَ بِنَفْيِ الْوَلَدِ:
باب: جب اشاروں سے اپنی بیوی کے بچے کا انکار کرے اور صاف نہ کہہ سکے کہ یہ میرا لڑکا نہیں ہے تو کیا حکم ہے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5305
حدثنا يحيى بن قزعة، حدثنا مالك، عن ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة، ان رجلا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:"يا رسول الله، ولد لي غلام اسود، فقال: هل لك من إبل ؟ قال: نعم، قال: ما الوانها ؟ قال: حمر، قال: هل فيها من اورق ؟ قال: نعم، قال: فانى ذلك ؟ قال: لعله نزعه عرق، قال: فلعل ابنك هذا نزعه".
ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے، ان سے سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ ایک صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے یہاں تو کالا کلوٹا بچہ پیدا ہوا ہے۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے پاس کچھ اونٹ بھی ہیں؟ انہوں نے کہا جی ہاں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ ان کے رنگ کیسے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ سرخ رنگ کے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ ان میں کوئی سیاہی مائل سفید اونٹ بھی ہے؟ انہوں نے کہا کہ جی ہاں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ پھر یہ کہاں سے آ گیا؟ انہوں نے کہا کہ اپنی نسل کے کسی بہت پہلے کے اونٹ پر یہ پڑا ہو گا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسی طرح تمہارا یہ لڑکا بھی اپنی نسل کے کسی دور کے رشتہ دار پر پڑا ہو گا۔

Share this: