احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

23: باب مَا جَاءَ مَا لأَدْنَى أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنَ الْكَرَامَةِ
باب: ادنیٰ درجہ کے جنتی کے اعزاز و اکرام کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2562
حدثنا سويد، اخبرنا عبد الله، اخبرنا رشدين بن سعد، حدثني عمرو بن الحارث، عن دراج، عن ابي الهيثم، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ادنى اهل الجنة الذي له ثمانون الف خادم، واثنتان وسبعون زوجة، وتنصب له قبة من لؤلؤ وزبرجد وياقوت كما بين الجابية إلى صنعاء ".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کم درجے کا جتنی وہ ہے جس کے لیے اسی ہزار خادم اور بہتر بیویاں ہوں گی۔ اس کے لیے موتی، زمرد اور یاقوت کا خیمہ نصب کیا جائے گا جو مقام جابیہ سے صنعاء (یمن) تک کے برابر ہو گا۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 45059) (ضعیف) (سند میں دراج ابو السمح اور رشدین ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5648) // ضعيف الجامع الصغير (266) //

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2562M
وبهذا الإسناد، وبهذا الإسناد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من مات من اهل الجنة من صغير او كبير يردون ابناء ثلاثين في الجنة، لا يزيدون عليها ابدا، وكذلك اهل النار ".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ اسی سند سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو جنتی بھی مرے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا وہ جنت میں تیس برس کا ہو گا، اس سے زیادہ اس کی عمر ہرگز نہیں ہو گی، اور اسی طرح جہنمی بھی۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (ضعیف)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5648) // ضعيف الجامع الصغير (266) //

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2562M
وبهذا الإسناد , وبهذا الإسناد , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " إن عليهم التيجان إن ادنى لؤلؤة منها لتضيء ما بين المشرق والمغرب " , قال ابو عيسى: هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من حديث رشدين بن سعد.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ اسی سند سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنتیوں کے اوپر تاج ہوں گے، جس کا کم تر موتی بھی پورب پچھم کو روشن کر دے گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف رشدین کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (ضعیف)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5648) // ضعيف الجامع الصغير (266) //

Share this: