احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: باب مَا جَاءَ أَنَّ لِلنَّارِ نَفَسَيْنِ وَمَا ذُكِرَ مَنْ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مِنْ أَهْلِ التَّوْحِيدِ
باب: جہنم کے لیے دو سانس ہیں اور جہنم سے موحدین باہر نکالے جائیں گے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2592
حدثنا محمد بن عمر بن الوليد الكندي الكوفي، حدثنا المفضل بن صالح، عن الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اشتكت النار إلى ربها , وقالت: اكل بعضي بعضا، فجعل لها نفسين: نفسا في الشتاء، ونفسا في الصيف، فاما نفسها في الشتاء فزمهرير، واما نفسها في الصيف فسموم " , قال ابو عيسى: هذا حديث صحيح، قد روي عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم من غير وجه، والمفضل بن صالح ليس عند اهل الحديث بذلك الحافظ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنم نے اپنے رب سے شکایت کی کہ میرا بعض حصہ بعض حصے کو کھائے جا رہا ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے دو سانسیں مقرر کر دیں: ایک سانس گرمی میں اور ایک سانس جاڑے میں، جہنم کے جاڑے کی سانس سے سخت سردی پڑتی ہے۔ اور اس کی گرمی کی سانس سے لو چلتی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث صحیح ہے،
۲- ابوہریرہ رضی الله عنہ کے واسطہ سے یہ حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دوسری سند سے بھی مروی ہے،
۳- مفضل بن صالح محدثین کے نزدیک کوئی قوی حافظے والے نہیں ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت 9 (537)، وبدء الخلق 10 (3260)، صحیح مسلم/المساجد 32 (617)، سنن ابن ماجہ/الزہد 38 (4219) (تحفة الأشراف: 12463)، وط/وقوت 8 (28)، و مسند احمد (2/238، 277، 462، 503)، وسنن الدارمی/الرقاق 119 (2887) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4319)

Share this: