احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: باب مَا جَاءَ فِي الْعَبْدِ يَكُونُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ فَيُعْتِقُ أَحَدُهُمَا نَصِيبَهُ
باب: دو آدمیوں کے درمیان مشترک غلام کا بیان جس میں سے ایک اپنے حصہ کو آزاد کر دے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1346
حدثنا احمد بن منيع , حدثنا إسماعيل بن إبراهيم , عن ايوب , عن نافع , عن ابن عمر , عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من اعتق نصيبا , او قال: شقصا , او قال: شركا له في عبد فكان له من المال ما يبلغ ثمنه بقيمة العدل فهو عتيق , وإلا فقد عتق منه ما عتق ". قال ايوب: وربما قال نافع: في هذا الحديث يعني: فقد عتق منه ما عتق. قال ابو عيسى: حديث ابن عمر حديث حسن صحيح , وقد رواه سالم , عن ابيه , عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مشترک غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کیا، اور اس کے پاس اتنا مال ہو جو غلام کی واجبی قیمت کو پہنچ رہا ہو تو وہ اس مال سے باقی شریکوں کا حصہ ادا کرے گا اور غلام (پورا) آزاد ہو جائے گا ورنہ جتنا آزاد ہوا ہے اتنا ہی آزاد ہو گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اسے سالم بن عبداللہ نے بھی بطریق: «عن أبيه عن النبي صلى الله عليه وسلم» اسی طرح روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشرکة 5 (2491)، و 14 (2503)، والعتق 4 (2522)، صحیح مسلم/العتق 1 (1501)، الأیمان والنذور 12 (1501/47-50)، سنن ابی داود/ العتق 6 (3940)، سنن النسائی/البیوع 105 (4712)، سنن ابن ماجہ/العتق 7 (2528)، (تحفة الأشراف: 1175)، وط/العتق 1 (1) و مسند احمد (2/2، 15، 34، 77، 105، 112، 142، 156) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2528)

Share this: