احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

58: باب مَا جَاءَ فِي الْمِرَاءِ
باب: تکرار کرنے اور لڑائی جھگڑے کی مذمت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1993
حدثنا عقبة بن مكرم العمي البصري، حدثنا ابن ابي فديك، قال: حدثني سلمة بن وردان الليثي، عن انس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من ترك الكذب وهو باطل بني له في ربض الجنة، ومن ترك المراء وهو محق بني له في وسطها، ومن حسن خلقه بني له في اعلاها "، وهذا الحديث حديث حسن لا نعرفه إلا من حديث سلمة بن وردان، عن انس بن مالك.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص (جھگڑے کے وقت) جھوٹ بولنا چھوڑ دے حالانکہ وہ ناحق پر ہے، اس کے لیے اطراف جنت میں ایک مکان بنایا جائے گا، جو شخص حق پر ہوتے ہوئے جھگڑا چھوڑ دے اس کے لیے جنت کے بیچ میں ایک مکان بنایا جائے گا اور جو شخص اپنے اخلاق اچھے بنائے اس کے لیے اعلیٰ جنت میں ایک مکان بنایا جائے گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے، ہم اسے صرف سلمہ بن وردان کی روایت سے جانتے ہیں جسے وہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة 7 (51) (تحفة الأشراف: 868) (ضعیف) سند میں سلمہ بن وردان لیثی مدنی ضعیف راوی ہیں، صحیح الفاظ ابو امامہ رضی الله عنہ کی حدیث سے اس طرح ہیں: ’’ أنا زعیم ببیت في ربض الجنة لمن ترک المزاح و إن کان محقا، و بیت في وسط الجنة لمن ترک الکذب و إن کان مازحا، و بیت في اعلی الجنة لمن حسن خلقہ ‘‘ (أبو داود رقم 4800) تفصیل کے لیے دیکھیے الصحیحة 273)

قال الشيخ الألباني: ضعيف بهذا اللفظ، ابن ماجة (51) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (6) ، الصحيحة (273) ، ضعيف الجامع برقم (5522) //

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(1993) إسناده ضعيف / جه 51 ¤ سلمة بن وردان ضعيف (تق: 2514) وحديث أبى داود (4800) يغيني عنه

Share this: