احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

38: باب مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رضى الله عنه
باب: عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3805
حدثنا إبراهيم بن إسماعيل بن يحيى بن سلمة بن كهيل، حدثني ابي، عن ابيه، عن سلمة بن كهيل، عن ابي الزعراء، عن ابن مسعود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اقتدوا باللذين من بعدي من اصحابي ابي بكر وعمر، واهتدوا بهدي عمار، وتمسكوا بعهد ابن مسعود ". قال: هذا حسن غريب هذا الوجه من حديث ابن مسعود، لا نعرفه إلا من حديث يحيى بن سلمة بن كهيل، ويحيى بن سلمة يضعف في الحديث، وابو الزعراء اسمه: عبد الله بن هانئ، وابو الزعراء الذي روى عنه شعبة , والثوري , وابن عيينة اسمه: عمرو بن عمرو وهو ابن اخي ابي الاحوص صاحب عبد الله بن مسعود.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم ان دونوں کی پیروی کرو جو میرے اصحاب میں سے میرے بعد ہوں گے یعنی ابوبکر و عمر کی، اور عمار کی روش پر چلو، اور ابن مسعود کے عہد (وصیت) کو مضبوطی سے تھامے رہو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن مسعود کی یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے،
۲- ہم اسے صرف یحییٰ بن سلمہ بن کہیل کی روایت سے جانتے ہیں، اور یحییٰ بن سلمہ حدیث میں ضعیف ہیں،
۳- ابوالزعراء کا نام عبداللہ بن ہانی ٔ ہے، اور وہ ابوالزعراء جن سے شعبہ، ثوری اور ابن عیینہ نے روایت کی ہے ان کا نام عمرو بن عمرو ہے، اور وہ عبداللہ بن مسعود کے شاگرد ابوالاحوص کے بھتیجے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 9352) (صحیح) (الصحیحہ 1233، وتراجع الالبانی 377)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث کے اول و آخر ٹکڑے میں خلافت صدیقی و فاروقی کی طرف اشارہ ہے، ابوبکر و عمر رضی الله عنہما کی اقتداء سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بالترتیب ان دونوں کی خلافت ہے، اور ابن مسعود رضی الله عنہ کی وصیت سے مراد بھی یہی ہے کہ انہوں نے ابوبکر رضی الله عنہ کی خلافت کی تائید کی تھی، یہی مراد ہے، ان کی وصیت مضبوطی سے تھامنے سے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (97) ، وانظر الحديث (4069)

Share this: