50: باب وَمِنْ سُورَةِ ق
باب: سورۃ قٓ سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3272
حدثنا عبد بن حميد، حدثنا يونس بن محمد، حدثنا شيبان، عن قتادة، حدثنا انس بن مالك، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تزال جهنم تقول: هل من مزيد حتى يضع فيها رب العزة قدمه، فتقول: قط قط وعزتك، ويزوى بعضها إلى بعض ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه، وفيه عن ابي هريرة.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جہنم کہتی رہے گی
«هل من مزيد» ”کوئی اور
(جہنمی) ہو تو لاؤ،
(ڈال دو اسے میرے پیٹ میں)“ (قٓ: ۳۰)، یہاں تک کہ اللہ رب العزت اپنا قدم اس میں رکھ دے گا، اس وقت جہنم
«قط قط» ”بس، بس
“ کہے گی اور قسم ہے تیری عزت و بزرگی کی
(اس کے بعد) جہنم کا ایک حصہ دوسرے حصے میں ضم ہو جائے گا
۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے،
۲- اس باب میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔
فائدہ
۱؎: یعنی ایک حصہ دوسرے حصہ سے چمٹ کر یکجا ہو جائے گا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأیمان والنذور 12 (6661)، صحیح مسلم/الجنة 13 (2848) (تحفة الأشراف: 1295) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح ظلال الجنة (531 - 534)