احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

29: باب وَمِنْ سُورَةِ الْقَصَصِ
باب: سورۃ قص سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3188
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا يحيى بن سعيد، عن يزيد بن كيسان، حدثني ابو حازم الاشجعي هو كوفي اسمه سلمان مولى عزة الاشجعية، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعمه: " قل لا إله إلا الله اشهد لك بها يوم القيامة، قال: لولا ان تعيرني بها قريش انما يحمله عليه الجزع لاقررت بها عينك، فانزل الله عز وجل إنك لا تهدي من احببت ولكن الله يهدي من يشاء سورة القصص آية 56 ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب، لا نعرفه إلا من حديث يزيد بن كيسان.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا (ابوطالب) سے کہا: آپ «لا إله إلا الله» کوئی معبود برحق نہیں ہے سوائے اللہ کے کہہ دیجئیے میں آپ کے ایمان کی قیامت کے روز گواہی دوں گا، انہوں نے کہا: اگر یہ ڈر نہ ہوتا کہ قریش مجھے طعنہ دیں گے کہ موت کی گھبراہٹ سے اس نے ایمان قبول کر لیا ہے تو میں تمہارے سامنے ہی اس کلمے کا اقرار کر لیتا تو اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت یہ نازل فرمائی: «إنك لا تهدي من أحببت ولكن الله يهدي من يشاء» آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے، بلکہ اللہ ہدایت دیتا ہے جسے چاہتا ہے (القصص: ۵۶)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف یزید بن کیسان کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإیمان 9 (25) (تحفة الأشراف: 13442) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: