احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2911
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا ابو النضر، حدثنا بكر بن خنيس، عن ليث بن ابي سليم، عن زيد بن ارطاة، عن ابي امامة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " ما اذن الله لعبد في شيء افضل من ركعتين يصليهما، وإن البر ليذر على راس العبد ما دام في صلاته، وما تقرب العباد إلى الله بمثل ما خرج منه "، قال ابو النضر: يعني القرآن، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، لا نعرفه إلا من هذا الوجه، وبكر بن خنيس قد تكلم فيه ابن المبارك وتركه في آخر امره، وقد روي هذا الحديث عن زيد بن ارطاة، عن جبير بن نفير، عن النبي صلى الله عليه وسلم مرسل.
ابوامامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کسی بندے کی کوئی بات اتنی زیادہ توجہ اور ہمہ تن گوش ہو کر نہیں سنتا جتنی دو رکعتیں پڑھنے والے بندے کی سنتا ہے، اور بندہ جب تک نماز پڑھ رہا ہوتا ہے اس کے سر پر نیکی کی بارش ہوتی رہتی ہے، اور بندے اللہ عزوجل سے (کسی چیز سے) اتنا قریب نہیں ہوتے جتنا اس چیز سے جو اس کی ذات سے نکلی ہے، ابونضر کہتے ہیں: آپ اس قول سے قرآن مراد لیتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے اور ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں،
۲- بکر بن خنیس کے بارے میں ابن مبارک نے کلام کیا ہے اور آخر امر یعنی بعد میں (ان کے ضعیف ہونے کی وجہ سے) ان سے روایت کرنی چھوڑ دی تھی،
۳- یہ حدیث زید بن ارطاۃ کے واسطہ سے جبیر بن نفیر سے مروی ہے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسل طریقہ سے روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4863)، وانظر مسند احمد (5/268) (ضعیف) (سند میں بکر بن خنیس سے بہت ہی غلطیاں ہوئی ہیں، اور لیث بن ابی سلیم ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (1332) ، الضعيفة (1957) // ضعيف الجامع الصغير (4993) //

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(2911) إسناده ضعيف ¤ ليث : ضعيف (تقدم:218)

Share this: