احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

94: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3369
حدثنا حدثنا محمد بن بشار، حدثنا يزيد بن هارون، حدثنا العوام بن حوشب، عن سليمان بن ابي سليمان، عن انس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لما خلق الله الارض جعلت تميد، فخلق الجبال، فعاد بها عليها فاستقرت، فعجبت الملائكة من شدة الجبال، قالوا: يا رب هل من خلقك شيء اشد من الجبال ؟ قال: نعم، الحديد، قالوا: يا رب فهل من خلقك شيء اشد من الحديد ؟ قال: نعم، النار، فقالوا: يا رب فهل من خلقك شيء اشد من النار ؟ قال: نعم، الماء، قالوا: يا رب فهل من خلقك شيء اشد من الماء ؟ قال: نعم، الريح، قالوا: يا رب فهل من خلقك شيء اشد من الريح ؟ قال: نعم، ابن آدم تصدق بصدقة بيمينه يخفيها من شماله ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، لا نعرفه مرفوعا إلا من هذا الوجه.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ نے زمین بنائی تو وہ ہلنے لگی چنانچہ اللہ نے پہاڑ بنائے اور ان سے کہا: اسے تھامے رہو، تو زمین ٹھہر گئی، (اس کا ہلنا و جھکنا بند ہو گیا) فرشتوں کو پہاڑوں کی سختی و مضبوطی دیکھ کر بڑی حیرت ہوئی، انہوں نے کہا: اے میرے رب! کیا آپ کی مخلوق میں پہاڑ سے بھی زیادہ ٹھوس کوئی چیز ہے؟ اللہ نے فرمایا: ہاں، لوہا ہے، انہوں نے کہا: اے ہمارے رب! کیا آپ کی مخلوق میں لوہے سے بھی طاقتور کوئی چیز ہے؟ اللہ نے فرمایا: ہاں، آگ ہے، انہوں نے کہا: اے میرے رب! کیا آپ کی مخلوق میں آگ سے بھی زیادہ طاقتور کوئی چیز ہے؟ اللہ نے فرمایا: ہاں، پانی ہے، انہوں نے کہا: اے ہمارے رب! کیا آپ کی مخلوق میں پانی سے بھی زیادہ طاقتور کوئی چیز ہے؟ اللہ نے فرمایا: ہاں، ہوا ہے، انہوں نے عرض کیا: اے ہمارے رب! کیا آپ کی مخلوق میں ہوا سے بھی زیادہ طاقتور کوئی مخلوق ہے۔ اللہ نے فرمایا: ہاں، ابن آدم ہے جو اپنے داہنے سے اس طرح صدقہ دیتا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو خبر نہیں ہونے پاتی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے مرفوع جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 871) (ضعیف) (سند میں سلیمان بن ابی سلیمان الھاشمی لین الحدیث راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (1923) ، التعليق الرغيب (2 / 31) // ضعيف الجامع الصغير (4770) //

Share this: