احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: باب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ لأَهْلِ الْعُذْرِ فِي الْقُعُودِ
باب: معذور لوگوں کے لیے جہاد نہ کرنے کی رخصت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1670
حدثنا نصر بن علي الجهضمي، حدثنا المعتمر بن سليمان، عن ابيه، عن ابي إسحاق، عن البراء بن عازب، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " ائتوني بالكتف او اللوح، فكتب: لا يستوي القاعدون من المؤمنين سورة النساء آية 95 "، وعمرو بن ام مكتوم خلف ظهره، فقال: هل لي من رخصة ؟ فنزلت: غير اولي الضرر سورة النساء آية 95، وفي الباب، عن ابن عباس، وجابر، وزيد بن ثابت، وهذا حديث حسن صحيح، وهو حديث غريب من حديث سليمان التيمي، عن ابي إسحاق، وقد روى شعبة، والثوري، عن ابي إسحاق، هذا الحديث.
براء بن عازب رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس «شانہ» (کی ہڈی) یا تختی لاؤ، پھر آپ نے لکھوایا ۱؎: «لا يستوي القاعدون من المؤمنين» یعنی جہاد سے بیٹھے رہنے والے مومن (مجاہدین کے) برابر نہیں ہو سکتے ہیں نابینا صحابی، عمرو ابن ام مکتوم رضی الله عنہ آپ کے پیچھے تھے، انہوں نے پوچھا: کیا میرے لیے اجازت ہے؟ چنانچہ (آیت کا) یہ ٹکڑا نازل ہوا: «غير أول الضرر» ، (معذورین کے)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- یہ حدیث بروایت «سليمان التيمي عن أبي إسحق» غریب ہے، اس حدیث کو شعبہ اور ثوری نے بھی ابواسحاق سے روایت کیا ہے،
۳- اس باب میں ابن عباس، جابر اور زید بن ثابت رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد 31 (2831)، وتفسیر سورة النساء 18 (4593)، وفضائل القرآن 4 (4990)، صحیح مسلم/الإمارة 40 (1898)، سنن النسائی/الجہاد 4 (3103)، (تحفة الأشراف: 1859)، و مسند احمد (4/283، 290، 330)، سنن الدارمی/الجہاد 28 (2464) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تختیوں اور ذبح شدہ جانوروں کی ہڈیوں پر گرانی آیات و سورہ کا لکھنا جائز ہے اور مذبوح جانوروں کی ہڈیوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: