احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: باب مَا جَاءَ فِي الدُّعَاءِ إِذَا أَصْبَحَ وَإِذَا أَمْسَى
باب: صبح و شام پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3388
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو داود، حدثنا عبد الرحمن بن ابي الزناد، عن ابيه، عن ابان بن عثمان، قال: سمعت عثمان بن عفان رضي الله عنه، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من عبد يقول في صباح كل يوم ومساء كل ليلة: بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الارض ولا في السماء وهو السميع العليم ثلاث مرات لم يضره شيء "، وكان ابان قد اصابه طرف فالج فجعل الرجل ينظر إليه، فقال له ابان: ما تنظر اما إن الحديث كما حدثتك ولكني لم اقله يومئذ ليمضي الله علي قدره. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب.
ابان بن عثمان کہتے ہیں کہ میں نے عثمان بن عفان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا کوئی شخص نہیں ہے جو ہر روز صبح و شام کو «بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الأرض ولا في السماء وهو السميع العليم» میں اس اللہ کے نام کے ذریعہ سے پناہ مانگتا ہوں جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے، تین بار پڑھے اور اسے کوئی چیز نقصان پہنچا دے۔ ابان کو ایک جانب فالج کا اثر تھا، (حدیث سن کر) حدیث سننے والا شخص ان کی طرف دیکھنے لگا، ابان نے ان سے کہا: میاں کیا دیکھ رہے ہو؟ حدیث بالکل ویسی ہی ہے جیسی میں نے تم سے بیان کی ہے۔ لیکن بات یہ ہے کہ جس دن مجھ پر فالج کا اثر ہوا اس دن میں نے یہ دعا نہیں پڑھی تھی، اور نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ نے مجھ پر اپنی تقدیر کا فیصلہ جاری کر دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب 110 (5088)، سنن ابن ماجہ/الدعاء 14 (3869) (تحفة الأشراف: 9778)، و مسند احمد (1/62، 72) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، ابن ماجة (3869)

Share this: