72: باب وَمِنْ سُورَةِ عَبَسَ
باب: سورۃ عبس سے بعض آیات کی تفسیر۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3332
حدثنا عبد بن حميد، حدثنا محمد بن الفضل، حدثنا ثابت بن يزيد، عن هلال بن خباب، عن عكرمة، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " تحشرون حفاة عراة غرلا "، فقالت امراة: ايبصر او يرى بعضنا عورة بعض ؟ قال: يا فلانة لكل امرئ منهم يومئذ شان يغنيه سورة عبس آية 37 ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، قد روي من غير وجه عن ابن عباس، رواه سعيد بن جبير ايضا، وفيه عن عائشة رضي الله عنها.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”تم لوگ
(قیامت کے دن) جمع کیے جاؤ گے ننگے پیر، ننگے جسم، بیختنہ کے، ایک عورت
(ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا) نے کہا: کیا ہم میں سے بعض بعض کی شرمگاہ دیکھے گا؟ آپ نے فرمایا:
«لكل امرئ منهم يومئذ شأن يغنيه» ”اے فلانی! اس دن ہر ایک کی ایک ایسی حالت ہو گی جو اسے دوسرے کی فکر سے غافل و بے نیاز کر دے گی
“ (سورۃ عبس: ۴۲)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے اور یہ مختلف سندوں سے ابن عباس رضی الله عنہما سے مروی ہے اور اسے سعید بن جبیر نے بھی روایت کیا ہے،
۲- اس باب میں عائشہ رضی الله عنہا سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6235) (حسن صحیح)
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح