احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

106: باب مَا جَاءَ كَيْفَ الْجُلُوسُ فِي التَّشَهُّدِ
باب: تشہد میں کیسے بیٹھیں؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 292
حدثنا ابو كريب، حدثنا عبد الله بن إدريس، حدثنا عاصم بن كليب الجرمي، عن ابيه، عن وائل ابن حجر، قال: قدمت المدينة قلت: " لانظرن إلى صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما جلس يعني للتشهد افترش رجله اليسرى ووضع يده اليسرى يعني على فخذه اليسرى ونصب رجله اليمنى " قال 12 ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، والعمل عليه عند اكثر اهل العلم، وهو قول: سفيان الثوري واهل الكوفة وابن المبارك.
وائل بن حجر رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں مدینے آیا تو میں نے (اپنے جی میں) کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ضرور دیکھوں گا۔ (چنانچہ میں نے دیکھا) جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشہد کے لیے بیٹھے تو آپ نے اپنا بایاں پیر بچھایا اور اپنا بایاں ہاتھ اپنی بائیں ران پر رکھا اور اپنا دایاں پیر کھڑا رکھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، اور یہی سفیان ثوری، اہل کوفہ اور ابن مبارک کا بھی قول ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الافتتاح 11 (890)، والتطبیق 97 (1160)، والسہو 29 (1263، 1264)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 15 (868)، (تحفة الأشراف: 11784)، مسند احمد (4/316، 318) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (716)

Share this: