احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

65: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3476
حدثنا قتيبة، حدثنا رشدين بن سعد، عن ابي هانئ الخولاني، عن ابي علي الجنبي، عن فضالة بن عبيد، قال: بينا رسول الله صلى الله عليه وسلم قاعدا إذ دخل رجل فصلى، فقال: اللهم اغفر لي وارحمني، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " عجلت ايها المصلي، إذا صليت فقعدت فاحمد الله بما هو اهله، وصل علي ثم ادعه "، قال: ثم صلى رجل آخر بعد ذلك، فحمد الله وصلى على النبي صلى الله عليه وسلم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " ايها المصلي ادع تجب ". قال ابو عيسى: وهذا حديث حسن، وقد رواه حيوة بن شريح، عن ابي هانئ الخولاني، وابو هانئ اسمه حميد بن هانئ، وابو علي الجنبي اسمه عمرو بن مالك.
فضالہ بن عبید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگوں کے ساتھ (مسجد میں) تشریف فرما تھے، اس وقت ایک شخص مسجد میں آیا، اس نے نماز پڑھی، اور یہ دعا کی: اے اللہ! میری مغفرت کر دے اور مجھ پر رحم فرما، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے نمازی! تو نے جلدی کی، جب تو نماز پڑھ کر بیٹھے تو اللہ کے شایان شان اس کی حمد بیان کر اور پھر مجھ پر صلاۃ (درود) بھیج، پھر اللہ سے دعا کر، کہتے ہیں: اس کے بعد پھر ایک اور شخص نے نماز پڑھی، اس نے اللہ کی حمد بیان کی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے نمازی! دعا کر، تیری دعا قبول کی جائے گی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- اس حدیث کو حیوہ بن شریح نے ابوہانی خولانی سے روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة 358 (1481)، سنن النسائی/السھو 48 (1285) (تحفة الأشراف: 11031)، و مسند احمد (6/18) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، صفة الصلاة، صحيح أبي داود (1331)

Share this: