احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

101: باب مَا جَاءَ كَيْفَ النُّهُوضُ مِنَ السُّجُودِ
باب: سجدے سے کیسے اٹھا جائے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 287
حدثنا علي بن حجر، اخبرنا هشيم، عن خالد الحذاء، عن ابي قلابة، عن مالك بن الحويرث الليثي، انه راى النبي صلى الله عليه وسلم " يصلي فكان إذا كان في وتر من صلاته لم ينهض حتى يستوي جالسا "، قال ابو عيسى: حديث مالك بن الحويرث حديث حسن صحيح، والعمل عليه عند بعض اهل العلم، وبه يقول: إسحاق وبعض اصحابنا، ومالك يكنى ابا سليمان.
ابواسحاق مالک بن حویرث لیثی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا، آپ کی نماز اس طرح سے تھی کہ جب آپ طاق رکعت میں ہوتے تو اس وقت تک نہیں اٹھتے جب تک کہ آپ اچھی طرح بیٹھ نہ جاتے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- مالک بن حویرث کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ اور یہی اسحاق بن راہویہ اور ہمارے بعض اصحاب بھی کہتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 45 (677)، و127 (803)، و142 (823)، و143 (824)، سنن ابی داود/ الصلاة 182 (842، 843، 844)، (تحفة الأشراف: 11183) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس بیٹھک کا نام جلسہ استراحت ہے، یہ حدیث جلسہ استراحت کی مشروعیت پر دلالت کرتی ہے، جو لوگ جلسہ استراحت کی سنت کے قائل نہیں ہیں انہوں نے اس حدیث کی مختلف تاویلیں کی ہیں، لیکن یہ ایسی تاویلات ہیں جو قطعاً لائق التفات نہیں، نیز قدموں کے سہارے بغیر بیٹھے اٹھنے کی حدیث ضعیف ہے جو آگے آ رہی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2 / 82 - 83) ، صفة الصلاة // 136 //

Share this: