احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

57: باب مَا جَاءَ فِي سَرْدِ الصَّوْمِ
باب: پے در پے روزہ رکھنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 768
حدثنا قتيبة، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن عبد الله بن شقيق، قال: سالت عائشة عن صيام النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: " كان يصوم حتى نقول: قد صام، ويفطر حتى نقول: قد افطر " قالت: " وما صام رسول الله شهرا كاملا إلا رمضان ". وفي الباب عن انس، وابن عباس. قال ابو عيسى: حديث عائشة حديث حسن صحيح.
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ نے خوب روزے رکھے، پھر آپ روزے رکھنا چھوڑ دیتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ نے بہت دنوں سے روزہ نہیں رکھے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے علاوہ کسی ماہ کے پورے روزے نہیں رکھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عائشہ رضی الله عنہا کی حدیث صحیح ہے،
۲- اس باب میں انس اور ابن عباس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصیام 34 (1156)، سنن النسائی/الصیام 70 (2351)، (تحفة الأشراف: 16202)، وانظر ما تقدم عند المؤلف برقم: 737 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس کی وجہ یہ تھی تاکہ کوئی اس کے وجوب کا گمان نہ کرے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1710)

Share this: